iBet uBet web content aggregator. Adding the entire web to your favor.
iBet uBet web content aggregator. Adding the entire web to your favor.



Link to original content: https://ur.wikipedia.org/wiki/مگ-1.44
مگ-1.44 - آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا مندرجات کا رخ کریں

مگ-1.44

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
مگ-1.44
MiG-1.44.jpg
مگ-1.44 پروٹو ٹائپ
تفصیلات
ملکروس
تیار کنندہمگ
ڈیزائنرروسی یونائیٹڈ ائرکرافٹ کارپوریشن
پہلی پرواز29 فروری 2000
پروجیکٹ ختم2000
پیداوار کا عرصہپروٹو ٹائپ
تیار شدہ طیارہسوخوی Su-57

مگ-1.44 (روسی: МиГ-1.44) ایک روسی تجرباتی لڑاکا طیارہ تھا، جسے پانچویں نسل کے لڑاکا طیارے کے طور پر تیار کیا گیا تھا۔ یہ طیارہ مگ کمپنی کے ذریعہ سوویت یونین کے خاتمے کے بعد روس کے لیے تیار کیا گیا تھا اور اسے جدید ترین ایویونکس، اسٹیلث ٹیکنالوجی، اور اعلیٰ مانور ایبلٹی کے ساتھ ڈیزائن کیا گیا تھا۔

ترقی

[ترمیم]

مگ-1.44 کی ترقی 1980 کی دہائی کے آخر میں سوویت یونین کے دور میں شروع ہوئی تھی، لیکن سوویت یونین کے خاتمے کے بعد اس پروجیکٹ میں سست روی آ گئی۔ مگ-1.44 کو امریکی F-22 ریپٹر کے مقابلے میں تیار کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا، اور اس کا مقصد جدید ترین لڑاکا طیاروں کی تکنیکی اور جنگی صلاحیتوں کا جائزہ لینا تھا۔[1]

ڈیزائن اور خصوصیات

[ترمیم]

مگ-1.44 کو جدید ترین ایویونکس، اسٹیلث ٹیکنالوجی، اور سپرسونک رفتار کے ساتھ ڈیزائن کیا گیا تھا۔ اس طیارے کا ڈیزائن ایروناڈائنامک اور تکنیکی لحاظ سے انتہائی جدید تھا، جسے پانچویں نسل کے لڑاکا طیاروں کے معیار پر تیار کیا گیا تھا۔ تاہم، یہ طیارہ پروٹو ٹائپ مرحلے سے آگے نہیں بڑھ سکا اور اس کا پروجیکٹ منسوخ کر دیا گیا۔[2]

استعمال اور انجام

[ترمیم]

مگ-1.44 کی پہلی اور آخری پرواز 29 فروری 2000 کو ہوئی، جس کے بعد اس پروجیکٹ کو اقتصادی اور تکنیکی مشکلات کی بنا پر منسوخ کر دیا گیا۔ اس طیارے کو بڑے پیمانے پر پیداوار میں نہیں لایا گیا اور اس کے تجربات کو مستقبل کے طیاروں کے ڈیزائن میں شامل کیا گیا، جن میں سوخوی Su-57 شامل ہے۔[3]

ورثہ

[ترمیم]

مگ-1.44 ایک تجرباتی پروٹو ٹائپ کے طور پر تاریخ میں یاد رکھا جاتا ہے، جو روس کی فضائی طاقت میں جدید ٹیکنالوجی کی شمولیت کی کوششوں کا حصہ تھا۔ اگرچہ یہ طیارہ بڑے پیمانے پر پیداوار میں نہیں لایا گیا، لیکن اس نے مستقبل کے روسی لڑاکا طیاروں کے ڈیزائن پر اثر ڈالا۔[4]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. https://www.globalsecurity.org/military/world/russia/mig-1.44.htm[مردہ ربط]
  2. https://www.militaryfactory.com/aircraft/detail.php?aircraft_id=433
  3. https://www.historyofwar.org/articles/weapons_mig_144.html[مردہ ربط]
  4. https://www.flightglobal.com/mig-144/434.article