iBet uBet web content aggregator. Adding the entire web to your favor.
iBet uBet web content aggregator. Adding the entire web to your favor.



Link to original content: http://ur.wikipedia.org/wiki/رضی_اختر_شوق
رضی اختر شوق - آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا مندرجات کا رخ کریں

رضی اختر شوق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
رضی اختر شوق

معلومات شخصیت
پیدائش 23 اپریل 1933ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سہارنپور ،  اتر پردیش ،  برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 22 جنوری 1999ء (66 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کراچی ،  پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن عزیزآباد (کراچی)   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند
پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ عثمانیہ، حیدرآباد
جامعہ کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد ایم اے   ویکی ڈیٹا پر (P512) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ شاعر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

رضی اختر شوق (پیدائش:23 اپریل 1933ء - 22 جنوری 1999ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو زبان کے نامور شاعر و ڈراما نگار تھے۔

حالات زندگی

[ترمیم]

رضی اختر شوق کا اصل نام خواجہ رضی الحسن انصاری تھا اور وہ 23 اپریل 1933ءکو سہارنپور میں پیدا ہوئے۔[1] اترپردیش انھوں نے ابتدائی تعلیم حیدر آباد دکن سے حاصل کی اور جامعہ عثمانیہ سے گریجویشن کیا۔تقسیم ہند کے بعد کراچی منتقل ہو گئے اور انھوں نے جامعہ کراچی سے ایم اے کا امتحان پاس کیا۔ پھر ریڈیو پاکستان سے اپنی عملی زندگی کا آغاز کیا، جہاں انھوں نے اسٹوڈیو نمبر نو کے نام سے بے شمار خوب صورت ڈرامے پیش کیے۔ رضی اختر شوق جدید لب و لہجے کے شاعر تھے اور ان کے شعری مجموعوں میں مرے موسم مرے خواب اورجست کے نام شامل ہیں۔ مرے موسم مرے خواب پر انھیں اکادمی ادبیات پاکستان نے ہجرہ ایواڈ سے نوازا۔[2]

وفات

[ترمیم]

رضی اختر شوق نے 22 جنوری 1999ءکو کراچی میں وفات پائی ۔ وہ کراچی میں عزیز آباد کے قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔[1]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. ^ ا ب ڈاکٹر محمد منیر احمد سلیچ، بجھتے چلے جاتے ہیں چراغ، قلم فاؤنڈیشن انٹرنیشنل لاہور، 2018ء، ص 189
  2. عقیل عباس جعفری: پاکستان کرونیکل، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء